Tekhleeq Hua Hi Nahi

تخلیق ہوا ہی نہیں پیکر کوئی تم سا اللہ سا کوئی نہ پیمبر کوئی تم سا



تاریخ کے صفحات بھی دکھلا نہیں سکتے میدان سی تنہائی میں لشکر کوئی تم سا



اُتنا ہی طلب گار ہوں تم جتنے سخی ہو مجھ سا کوئی پیاسا نہ سمندر کوئی تم سا




Get it on Google Play



احساس کو بینائی کی توفیق بھی دے دو اشکوں سے سمٹتا نہیں منظر کوئی تم سا



افلاک بھی دیکھیں تمہیں سر اوپر اٹھا کر دیکھا نہ بلندی نے قد آور کوئی تم سا



سننے چلے آتے ہیں علوم فلک و فرش تقریر کرے جب سرِ منبر کوئی تم سا



کہنے کو تو کہتے ہیں سبھی نعت مظفر کم کم نظر آتا ہے ثنا گر کوئی تم سا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah