Takht Zareen Na Taj Shahi

تخت زریں نہ تاجِ شاہی ہے کیا فقیرانہ بادشاہی ہے



فقر پر شان یہ کہ زیرِ نگیں ماہ سے لے کے تا بماہی ہے



روئے انور کے سامنے سورج جیسے اک شمع صبح گاہی ہے




Get it on Google Play



سایۂ ذات کیوں نظر آئے نور ہی نور ہے ضیا ہی ہے



رِیت آقا کی چھوڑ دی ہم نے اپنی مہمان اب تباہی ہے



اک نگاہِ کرم سے مٹ جائے دل پہ اخترؔ کے جو سیاہی ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah