Farishte Jis Ke Zair Hain

فرشتے جس کے زائر ہیں مدینے میں وہ تربت ہے یہ وہ تربت ہے جس کو عرشِ اعظم پر فضیلت ہے



بھلا دشت مدینہ سے چمن کو کوئی نسبت ہے مدینے کی فضا رشک بہارِ باغِ جنت ہے



مدینہ گر سلامت ہے تو پھر سب کچھ سلامت ہے خدا رکھے مدینے کو اسی کا دم غنیمت ہے



مدینہ ایسا گلشن ہے جو ہر گلشن کی زینت ہے بہارِ باغِ جنت بھی مدینے کی بدولت ہے



مدینہ چھوڑ کر سیر جناں کی کیا ضرورت ہے یہ جنت سے بھی بہتر ہے یہ جیتے جی کی جنت ہے




Get it on Google Play



ہمیں کیا حق تعالیٰ کو مدینے سے محبت ہے مدینے سے محبت ان سے الفت کی علامت ہے



گدا گر ہے جو اس گھر کا وہی سلطان قسمت ہے گدائی اس درِ والا کی رشکِ بادشاہت ہے



جو مستغنی ہوا ان سے مقدر اس کا خیبت ہے خلیل اللہ کو ہنگام محشر ان کی حاجت ہے



الٰہی وہ مدینہ کیسی بستی ہے دکھا دینا جہاں رحمت برستی ہے جہاں رحمت ہی رحمت ہے



مدینہ چھوڑ کر جنت کی خوشبو مل نہیں سکتی مدینے سے محبت ہے تو جنت کی ضمانت ہے



زمیں میں وہ محمد ہیں وہ احمد آسمانوں میں یہاں بھی ان کا چرچا ہے وہاں بھی ان کی مدحت ہے



یہاں بھی انکی چلتی ہے وہاں بھی انکی چلتی ہے مدینہ راجدھانی ہے دو عالم پر حکومت ہے



غضب ہی کردیا اخترؔ مدینے سے چلے آئے یہ وہ جنت ہے جس کی عرش والوں کو بھی حاجت ہے



مدینہ چھوڑ کر اخترؔ بھلا کیوں جائیں جنت کو یہ جنت کیا ہر اک نعمت مدینے کی بدولت ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah