تاج انجم نکہت گل آپؐ ہیں حسن کا سرمایہء گُل آپؐ ہیں
آپؐ کے ہاتھوں میں ہیں دونوں سِرے ہر زمانے کا تسلسل آپؐ ہیں
آپؐ کے فاقے مرا نعمت کدہ میرا تقویٰ اور توکّل آپؐ ہیں
ختم کر دیجیے مری بے چینیاں وارثِ صبر و تحمل آپؐ ہیں
آپؐ ہی کا قربِ ہے قرب خدا میں ارادہ ہوں توسّل آپؐ ہیں
میری ہر اک سوچ پر چھا جایئے جانِ ادراک و تخیل آپؐ ہیں