Tabiyat Aaj Kyun Aesi

طبیعت آج کیوں ایسی رَسا ہے کہ خود اپنی زباں پر مرحبا ہے



صبا کیوں اس قدر اِترا رہی ہے چمن میں کون سا غنچہ کھلا ہے



عنا دِل گارہی ہیں کیوں ترانے یہ کیسا شاد ہر شاہ و گدا ہے



یہ کیسے شادیانے بج رہے ہیں یہ کیوں بابِ مسرت آج وا ہے




Get it on Google Play



تحیرّ جب بڑھا ہاتف پکارا رضائے قادری دولہا بنا ہے



براتی ہیں تمامی اہلسنت رضائے قادری دولہا بنا ہے



توکل کے شجر میں پھل یہ آیا کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



ترانے گارہی ہیں قمریاں آج کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



امیدوں کے کھلے ہیں آج غنچے کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



بریلی کا نصیبہ جگمگایا کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



براتی آرہے ہیں وجد کرتے کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



یہ دیکھو صدقۂ صدیقِ اکبر کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



یہ ہے فاروقِ اعظم کی کرامت کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



کرم عثمان ذُوالنورین کا ہے کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



سخاوت ہے عَلِّی مرتضٰی کی کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



گھٹا بغداد سے اُٹھی کرم کی کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



یہ ہے بغداد والے کا تصرف کہ عبدالمصطفیٰ دولہا بنا ہے



مبارک اہلسنت کو مبارک رضائے قادری دولہا بنا ہے



کہیں کیونکر نہ اچھے تجھ کو اچھا حضور اچھے کا تو اچھا ہوا ہے



بھکاری آرہے ہیں بھیک لینے رضا کے درسے باڑا بٹ رہا ہے



جلیں اَعدائے دیں نار حسد میں کہ یوں ہی اُن کی قسمت کا بدا ہے



رضا کیونکر نہ ہواَعدا پہ غالب کہ وہ تو نائب شیرِ خدا ہے



منافق ہے عدو اس آستاں کا جو سنی ہے وہ اس در کا گدا ہے



رُخِ قبلہ اگر پوچھو تو کہہ دوں درِ احمد رضا قبلہ نما ہے



بِحَمْدِ اللہ خوشبوئے رضا سے دِماغِ اَہلسنت بس رہا ہے



پھلے اُن کا الٰہی باغِ اولاد یہ ہر سُنی کے لب پر اِلتجا ہے



جمیلِؔ قادری اَلْحَمْدُ لِلّٰہ کہ تو اس آستانے کا گدا ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah