Sultan e Jahan Mehboob e Khuda

سلطانِ جہاں محبوبِ خدا تری شان و شوکت کیا کہنا ہر شے پہ لکھا ہے نام ترا ترے ذِکر کی رِفعت کیا کہنا



ہے سرپر تاج نبوت کا جوڑا ہے تن پہ کرامت کا سہرا ہے جبیں پہ شفاعت کا اُمت پہ ہے رحمت کیا کہنا



اِنَّا اَعْطَیْنٰکَ الْکَوْثَرفرمائے ترے حق میں داوَر وَحدت کا کیا تجھ کو مَظْہَر اور دی ہے کثرت کیا کہنا




Get it on Google Play



معراج ہوئی تا عرش گئے حق تم سے ملا تم حق سے ملے سب رازِ فاوحٰیدِل پہ ُکھلے یہ عزت و حشمت کیا کہنا



حوروں نے کہا سُبْحٰنَ اللہ غلماں نے پکارا صَلَّی اللہ اور قدسی بولے اِلَّا اللہ ہے عرش پہ دعوت کیا کہنا



قرآن کلام باری ہے اور تیری زباں سے جاری ہے کیا تیری فصاحت پیاری ہے اور تیری بلاغت کیا کہنا



باتوں سے ٹپکتی لذت ہے آنکھوں سے برستی رحمت ہے خطبے سے چمکتی ہیبت ہے اے شاہِ رِسالت کیا کہنا



سب مثلِ ہتھیلی پیشِ نظر ہر غیب عیاں ہے سینے پر یہ نورِ نظر یہ چشمِ بصر یہ علم و حکمت کیا کہنا



ہو حسن نبی کی کیسے صفت جس کی ہے خدا کو بھی چاہت وَالشَّمْسِ چمک طٰہٰ رنگ پھر اس میں ملاحت کیا کہنا



ہر ذَرَّہ ترا دیوانہ ہے ہر دل میں ترا کاشانہ ہے ہر شمع تیری پروانہ ہے اے شمعِ ہدایت کیا کہنا



صدیق و عمر عثمان و علی اور ان کے سوا اَصحابِ نبی قربان رہے آقا پہ سبھی کی خوب رَفاقت کیا کہنا



صدیق ہیں جان صداقت کی فاروق ہیں شان عدالت کی عثمان ہیں کان مروَّت کی حیدر کی وِلایت کیا کہنا



دو پھول بتولی گلشن کے اِک سبز ہوئے اِک سرخ ہوئے بغداد و عرب جن سے مہکے اُن پھولوں کی نکہت کیا کہنا



گیسوئے کرم کھل جائیں اگر رحمت کی گھٹا برسے جم کر پیاسے یہ کہیں خوش ہو ہو کر اے اَبرِ رحمت کیا کہنا



آنکھوں سے کیا دَریا جاری اور لب پہ دُعا پیاری پیاری رو رو کے گزاری شب ساری اے حامیِ اُمت کیا کہنا



عالم کی بھریں ہر دَم جھولی خود کھائیں تو بس جو کی روٹی وہ شان عطا و سخاوت کی یہ زہد و قناعت کیا کہنا



شہرت ہے جمیلؔ اتنی تیری یہ سب ہے کرامت مرشد کی کہتے ہیں تجھے مَدَّاحِ نبی سب اہلسنّت کیا کہنا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah