سایہ کیسا ہے نور کے پیچھے ہم ہیں یہ ہم ، حضورؐ کے پیچھے
اُن کی یادوں کے ساتھ رہتے ہیں یا ہوا ہے طیور کے پیچھے
ایستادہ ہیں سارے اظہارات مصطفےٰؐ کے ظہور کے پیچھے
پسِ مژگاں ہے یوں خیال اُن کا جیسے مسجد کھجور کے پیچھے
آخرت بھی ہے نقطہء آغاز زندگی ہے نشور کے پیچھے
لفظ اُمّی کی شرح رہتی ہے انتہائے شعور کے پیچھے
ہر عبادت کا پیش لفظ درود آگہی ہے سرور کے پیچھے
حجرہ وارثی ملے گا تمہیں وہ، وہاں، عشق پور کے پیچھے