صَلِّ عَلیٰ صَلِّ عَلیٰ تخلیق، دیوانِ سَحَرْ کِردار، مِعراجِ نَظَرْ پَیغام، حَیَّ عَلی الصّلوٰہ صَلِّ عَلیٰ صَلِّ عَلیٰ
قُربت، حصارِ دو جہاں اَخلاق ، سائبان سا لہجہ، چٹکتی سی کلی چُپ ، رحل پر قُرآن سا جلووں کی کوئی حد نہیں پرچھائیں ، احرامِ زمیں اور چاپ ، دستارِ خلا صَلِّ عَلیٰ صَلِّ عَلیٰ
خازن، تہی داما نیاں ، وارث ، یتیمی آپ کی تنہائیوں کے طور پر گویا کلیمی آپؐ کی اِقرار پتّھر نے کِیا بطحا کی مٹّی کا دِیا ساری خُدائی میں جلا صَلِّ عَلیٰ صَلِّ عَلیٰ
سُوکھی زباں ، ابرِ سخا فاقہ کشی ، سُلطان گر رحمت ، قبا وحدت ، عصا یا دِ خُدا ، زادِ سَفر اَفْلاک سے اُونچا عَلَم ْ نظروں سے بھی آگے قدم منزل سے آگے قافلہ صَلِّ عَلیٰ صَلِّ عَلیٰ
گیسو ذرا جو کھُل گئے تاریک موسم دُھل گئے جس کو زیارت ہو گئی اُس آنکھ میں رَس گھُل گئے جُگنو سے مُٹھی میں لِیے خُورشید، کملی میں لِیے ہمراہ روزو شب چلا صَلِّ عَلیٰ صَلِّ عَلیٰ
کم ہے مظؔفّر جس قدر بھیجے درُود اُس ذات پر ہم عاصیوں کی قِسمتیں لِکھّی ہیں جِس کے ہاتھ پر ہر دم دُعا یہ جِس نے کی یا رَبِّ حَبْ لی اُمّتی ایسا نبی کِس کا بھلا صَلِّ عَلیٰ صَلِّ عَلیٰ