Sab Kuch Tere Isharay Par

سب کُچھ تِرے اشارے پر ہو سکتا ہے طوفاں زدہ ، کنارے پر ہو سکتا ہے



چاند اُتر سکتا ہے کُٹیا ؤں میں بھی مٹّی کا حق تارے پر ہو سکتا ہے



چمنستاں بن سکتی ہے جنگل کی آگ کھِلتا پھُول ، شرارے پر ہو سکتا ہے



گِر سکتے ہیں ٹُوٹ کے دھرتی پر افلاک ذرہء خاک ، منارے پر ہو سکتا ہے



جنّ و ملائک بھی ہیں یہاں تو انساں بھی اور کِسی سیّارے پر ہو سکتا ہے




Get it on Google Play



تیرا رحم امیروں ہی کے لیے نہیں بیکس پر بیچارے پر ہو سکتا ہے



بربادی میں ہو سکتی ہیں بہتریاں نفع و سُود خسارے پر ہو سکتا ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah