Rang Chaman Passand Na

رنگ چمن پسند نہ پھولوں کی بو پسند صحرائے طیبہ ہے دلِ بلبل کو تو پسند




Get it on Google Play



اپنا عزیز وہ ہے جسے تو عزیز ہے ہم کو ہے وہ پسند جسے آئے تو پسند



مایوس ہو کے سب سے میں آیا ہوں تیرے پاس اے جان کر لے ٹوٹے ہوئے دل کو تو پسند



ہیں خانہ زاد بندۂ احساں تو کیا عجب تیری وہ خو ہے کرتے ہیں جس کو عدو پسند



کیونکر نہ چاہیں تیری گلی میں ہوں مٹ کے خاک دنیا میں آج کس کو نہیں آبرو پسند



ہے خاکسار پر کرمِ خاص کی نظر عاجز نواز ہے تیری اے خوبرو پسند



قل کہہ کر اپنی بات بھی لب سے تِرے سنی اللہ کو ہے اتنی تری گفتگو پسند



حور و فرشتہ جن و بشر سب نثار ہیں ہے دو جہاں میں قبضہ کئے چار سو پسند



ان کے گناہگار کی اُمید عفو کو پہلے کرے گی آیت لَا تَقْنَطُوْا پسند



طیبہ میں سر جھکاتے ہیں خاکِ نیاز پر کونین کے بڑے سے بڑے آبرو پسند



ہے خواہشِ وصالِ درِ یار اے حسنؔ آئے نہ کیوں اَثر کو مری آرزو پسند

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah