Na Ho Aram Jis Bimar Ko

نہ ہو آرام جس بیمار کو سارے زمانے سے اٹھا لے جاۓ تھوڑی خاک ان کےآستانےسے



تمہارےدر کےٹکڑوں سےپڑا ملتا ہےاک عالم گزارا سب کا ہوتا ہے اسی محتاج خانے سے



کوئی فردوس ہو یا خلد ہوہم کو غرض مطلب لگایا اب تو بستر آپ ہی کے آستانے سے




Get it on Google Play



نہ کیوں ان کی طرف اللہ سوسوپیارسےدیکھے جواپنی آنکھیں ملتے ہیں تمہارے آستانے سے



زمیں تھوری سی دےدےبہرمدفن اپنےکوچہ میں لگا دےمیرےپیارےمیری مٹی بھی ٹھکانےسے



نہ پہنچے ان کےقدموں تک نہ کچھ حسن عمل ہی ہے حسن کیا پوچھتے ہو ہم گۓ گزرے زمانے سے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah