Qafle Ne Sue Taiba Kamar Arai Ki

قافلے نے سُوئے طیبہ کمر آرائی کی مشکل آسان الہٰی مری تنہائی کی



لاج رکھ لی طمعِ عفو کے سودائی کی اے میں قرباں مِرے آقا بڑی آقائی کی



فرش تا عرش سب آئینہ ضمائر حاضِر بس قسم کھائیے اُمّی تِری دانائی کی



شش جہت سمت مقابل شب و روز ایک ہی حال دُھوم وَالنَّجم میں ہے آپ کی بِینائی کی




Get it on Google Play



پانچ سو سال کی راہ ایسی ہے جیسے دو گام آس ہم کو بھی لگی ہے تِری شنوائی کی



چاند اشارے کا ہلا حکم کا باندھا سورج واہ کیا بات شہا تیری توانائی کی



تنگ ٹھہری ہے رضاؔ جس کے لئے وُسعتِ عرش بس جگہ دل میں ہے اس جَلوۂ ہرجائی کی

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah