پڑھتے ہیں کون و مکاں آپ کا کلمہ تنہا شہ لولاک ﷺکا رتبہ بھی ہے کتنا تنہا
ایک سے دو ہوں تو توحید کہاں رہتی ہے حق کی یکتائی ہے سرکار ﷺکا ہونا تنہا
تشنہ رہ جاتی ہیں خود پڑھ کے کتابیں جس کو تم ہو قدرت کا مکمل وہ صحیفہ تنہا
کیسے کیسے نہیں دنیا میں ممالک لیکن مرکز و محور عالم ہے مدینہ تنہا
پردہ جبریل کی آنکھوں سے بھی اس وقت اٹھا گۓ سدرہ سے پرے جب شہ اسریٰ تنہا
نور حق کا کوئی رشتہ ہی نہیں ساۓ سے صرف لوگوں کے دماغوں میں ہے سایہ تنہا
شوق جتنا شہ طیبہ کا خیال آتا ہے آپ اپنے سے ہوا جاتا ہوں اتنا تنہا