Zameen Pe Utare Jo Anwar

زمیں پہ اترے جو انوار لامکاں والے اڑان بھول گۓ اپنی آسماں والے



جو چاہیں کہہ لیں قیاسات ہیں غلط سب کے کمان سے ہی نہیں نکلے دو کماں والے



مقام لاکھ ہوں تسکین قلب و جاں کےلۓ نظارے اور ہیں طیبہ کے گلستاں والے




Get it on Google Play



مکاں میں آتو گۓ نور لامکاں کب سے مگر چھپے نہیں، انداز لامکاں والے



وہ شہر علم ہو تو امیت کے پردےمیں تمہارےسامنے گونگے ہیں سب زباں والے



زمیں والوں کو کیا چل سکے پتہ ان کا نہ پہنچےگرد کو بھی جن کی آسماں والے



مدینہ آخری منزل ہے حق شناسوں کی یہیں ٹہرتے ہیں صدیوں سے کارواں والے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah