جتنی دیر آنکھ غمِ شاہ میں تر رہتی ہے ایک اک سانس اجالوں کا سفر رہتی ہے
چشم مازاغ عجب نور کا گھر رہتی ہے دونوں عالم پہ بہ یک وقت نظر رہتی ہے
خواب میں بھی جھلک ان کی جو نظر اجاۓ زندگی بھر ہوسِ بارِ دگر رہتی ہے
ہٹ کے آقا ﷺ سے تصور نہ کرو رحمت کا رحمت اللہ کی سرکار کے گھر رہتی ہے
کالی کملی کا ذرا ڈال دوسایہ مولیٰ کالی کملی میں مقدر کی سحر رہتی
دلوہ کس کام کا جس میں غم سرکارﷺنہ ہو آب جب تک کہ رہے قدرگہر رہتی ہے