Nigah Teri Charagh Bantay

نگاہ تیری چراغ بانٹے جمال نکہت فشاں ہے تیرا نسب ترا نورِ کبریا ہے لقب شہِ دو جہاں ہے تیرا



خدا نے ہم سے خطاب چاہا تو تجھ کو اپنی زبان دیدی گواہِ گویائی علم تیرا عمل ثبوت بیاں ہے تیرا



کہاں کہاں ہیں ترے ٹھکانے ترے مراتب خدا ہی جانے زمین بھی ہے تری قدم بوس لامکاں بھی مکاں ہے تیرا



شریعت کبریا کی تشریح صاف و سادہ حیات تیری پڑھا ہے قرآن بھی جو ہم نے پتہ چلا ترجماں ہے تیرا



رضائے حق ہے تری نظر میں بہشت رہتی ہے تیرے گھر میں صدا سے اعلیٰ تری خموشی یقیں سے بالا گماں ہے تیرا




Get it on Google Play



ترے سفینے میں بیٹھ کر آخرت کا ہم نے سفر کیا ہے ہوا کو جو اس کا رخ بتائے وہ پردہء بادباں ہے تیرا



تو کتنا چاہے ہر امتی کو پناہ دیتا ہے ہر کسی کو ہے تیرا دارالسلاّم مکہ مدینہ دارالاماں ہے تیر ا



مظفر وارثی کی دنیا و دین وابستہ ہیں وہیں سے وہ فرش جس پر تری کمر ہے وہ عرش گنبد جہاں ہے تیرا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah