نبیؐ کے پائے اقدس سے ہے مجھ کو رابطہ رکھنا فرشتو سنگ اَسود تک لحد میں راستہ رکھنا
شہیدانِ محبت کے لئے یہ رزق کافی ہے درودوں کا سلاموں کا زباں پر ذائقہ رکھنا
مکاں میں رہ کے سیر لامکاں کرنے کی خواہش ہے تو در ہی در کھُلیں گے ایک در سے واسطہ رکھنا
لِٹا کر قبر میں جب خاک مجھ پر ڈال دی جائے تو کتبے کی جگہ ٹوٹا ہوا اک آئنہ رکھنا
علیحدہ ہو کے بھی ملتی رہے گی زندگی تم سے مظفر موت کا مرنے سے پہلے تجربہ رکھنا