Naat Sarkar Ki Parhta Hun Main

نعت سرکار کی پڑھتا ہوں میں بس اسی بات سے گھر میں میرے رحمت ہو گی اک تیرا نا وسیلہ ہے میرا رنج و غم میں بھی اسی نام سے راحت ہو گی




Get it on Google Play



یہ سنا ہے کہ بہت گور اندھیری ہو گی قبر کا خوف نہ رکھنا اے دل وہاں سرکار کے چہرے کی زیارت ہو گی



کبھی یٰسین کبھی طٰہٰ کبھی والیل آیا جس کی قسمیں میرا رب کھاتا ہے کتنی دلکش میرے محبوب کی صورت ہو گی



حشر کا دن بھی عجب دیکھنے والا ہو گا زلف لہراتے وہ جب آئیں گے پھر قیامت پہ بھی خود ایک قیامت ہو گی



ان کو مختار بنایا ہے میرے اللہ نے خلد میں بس وہی جا سکتا ہے جس کو حسنین کے بابا کی اجازت ہو گی



میرا دامن تو گناہوں سے بھرا ہے الطاؔف اک سہارا ہے کہ میں ان کا ہوں اسی نسبت سے سرِ حشر شفاعت ہو گی

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah