آنکھیں ہیں مری تشنۃ دیدارِ محمد ﷺ ڈھونڈیں وہی زُلف ولب ورخسارِمحمدﷺ
میں ہجر کے تپتےہوۓ صحرا میں کھڑا ہوں دل ڈھونڈتا ہے سایۃ دیوارِ محمد ﷺ
پھر دل کو ستاتی ہے مدینے کی تمنا بےکل ہوں پۓ کوچۃ و بازار محمدﷺ
کیا میری نگاہوں میں جچے تاجِ سلیماں ہے پیشِ نظر طرّۃ دستارِ محمد ﷺ
کونین میں اس مہر رسالت کےہیں جلوے ہر سمت ضیا پاش ہیں انوارِ محمد ﷺ
ثانی کوئی اس خلقِ مجسم کانہیں ہے بے مثل زمانے ہیں ہے کردار محمدﷺ
ہیں شارح آیات، احادیث نبی ﷺ کی قرآن کی تفسیر ہے گفتارِ محمد ﷺ