آپؐ جیسا تو نہیں، کوئی حسیں، کوئی حسیں ہو گیا سب کو یقیں، سب کو یقیں سب کو یقیں
تیری تصدیق پہ اَن دیکھے خدا کے آگے جھک گئی سب کی جبیں، سب کی جبیں،سب کی جبیں
تجھ سے اخلاق کا، اطوار کا مالک آقاؐ ساری خلقت میں نہیں، کوئی نہیں، کوئی نہیں
ہم غلامانِ محمد ہیں، سگانِ طیبہ در سے جائیں نہ کہیں، اورکہیں، اورکہیں
رشک کرتےہیں ملائک تری بشریت پر نارش عرش بریں، عرش بریں، عرش بریں
آگیا لرزہ، سلاطین کے ایوانوں میں آگئ فتح مبیں، فتح مبیں، فتح مبیں
تیری صحبت سےوہ مخدوم زمانہ ٹھہرے سارباں ریگ نشیں، ریگ نشیں، ریگ نشیں
عقل پہ راج ترا دل پہ حکومت تیری تن بدن زیرِ نگیں، زیرِ نگیں، زیرِ نگیں
سبز الطافؔ رہے گنبدِ خضریٰ کے تلے یہ مری پاک زمیں، پاک زمیں، پاک زمیں