Mustafa Ke Deewane Kab Kisi Se Darte Hain

مصطفیٰ کے دیوانے کب کسی سے ڈرتے ہیں ذکر کملی والے کا کرنے والے کرتے ہیں



عقل کےجوبندےہیں خودہی ڈوب جاتے ہیں عشق والےطوفاں سےڈوب کراُبھرتےہیں



آپ کے پسینے سے جن گلوں کو نسبت ہے موسمِ خزاں میں وہ اور بھی نکھرتے ہیں



پتھروں سے اُٹھتی ہے گونج پھر سلاموں کی جس گلی محلوں سے مصطفیٰ گزرتے ہیں



فکرِ مصطفیٰ سے ہی ذکر مصطفیٰ سےہی بخت بھی جگاتےہیں جھولیاں بھی بھرتےہیں



دل جلے حسینوں پر مرگۓ تو کیا ہوا ہم تو ہیں دیوانے جو نبی پہ مرتے ہیں




Get it on Google Play



آپ کی محافل میں ناصرؔ آہی جاتے ہیں خوش نصیب وہ بندےجوخداسےڈرتےہیں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah