Humein Apna Woh Kehte Hain

ہمیں اپنا وہ کہتے ہیں محبت ہو تو ایسی ہو ہمیں رکھتے ہیں نظروں میں عنایت ہوتو ایسی ہو



وہ پتھر مارنے والوں کو دیتے ہیں دعا اکثر کوئی لاۓ مثال ایسی شرافت ہوتو ایسی ہو



اشارہ جب وہ فرمائیں تو پتھر بول اٹھتے ہیں نبوت ہو تو ایسی ہو رسالت ہوتو ایسی ہو




Get it on Google Play



وہاں مجرم کو ملتی ہیں پناہیں بھی جزائیں بھی مدینے میں جولگتی ہےعدالت ہوتو ایسی ہو



ہے آقا کی ولادت پر ہوۓ سب کو عطا بیٹے اسے میلاد کہتے ہیں ولادت ہو تو ایسی ہو



نمازِ عصر کو قربان کرکے ان کی ہستی پر علی مولا نے بتلایا عبادت ہو تو ایسی ہو



حسین ابن علی نے کربلا میں یہ کیا ثابت رہے جاری جو نیزےپرتلاوت ہو تو ایسی ہو



زمین وآسماں والے بھی آتے ہیں غلامانہ حقیقت ہے یہی ناصرؔ حکومت ہو تو ایسی ہو

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah