Meri Ankhon Mein

میری آنکھوں میں اس کا لہو آگیا اے نمازو مجھے بھی وضو آگیا



تشنگی سب کے ہونٹوں پہ جمنے لگی قافلہ جب سر آبجو آگیا



لے کے ہمراہ کتنی بڑی فوج کو کل بہتر سے لڑنے عدد آگیا



خیمہء گل سے شعلے نکلنے لگے کیا کوئی قاتل رنگ و بو آگیا



ہار کر بھی ہوئی فتح مظلوم کی ظالموں کے وہ جب روبرو آگیا




Get it on Google Play



آنسوؤں نے مرے جب بھی آواز دی کربلائے تصور میں تو آ گیا



معصیت چیخ اٹھی میں چلی میں چلی لب پہ جب اللہ ہو اللہ ہو آگیا



بولے سن کر مظفر کو ابن علی کون یہ شاعر خوش گلو آگیا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah