مرے سینے میں جب تک دل رہے گا مجھے قرب آپؐ کا حاصل رہے گا
میں ان کا ناؤ میں بیٹھا ہوا ہوں ہر اٹھتی موج میں ساحل رہے گا
دوبارہ زندگی کی سرحدوں تک محمدؐ کا کرم شامل رہے گا
شریک حال وہ جب تک رہیں گے فروزاں میرا مستقبل رہے گا
نچھاور کرتے رہنا ان پہ سانسیں سفر آسودہ منزل رہے گا
میسر ہے اسے تنہائی ان کی مظفر، رونق محفل رہے گا