Mere Kaam Aa Gayi Zindagi

مرے کام آگئی زندگی مجھے تو ملا تو خدا ملا ہوا آنسوؤں میں جو غوطہ زن تو سمندروں سے میں جا ملا



نہ ادھر گئی نہ ادھر گئی یہ نگاہ تجھ پہ ٹھہر گئی مجھے جب تلاش کیا گیا تیرے راستے میں پڑا ملا



تھا وجود تیرا عدم میں بھی تری دھڑکنیں ہیں حرم میں بھی تری ڈور ہاتھ میں آگئی تو حقیقتوں کا سرا ملا



در مصطفؐےٰ پر گرا تھا میں جب اٹھا تو بدلا ہوا تھا میں جو کبھی ہوا ہی نہ تھا ہوا، جو کبھی ملا ہی نہ تھا ملا



دیا ساتھ شو ق رسائی نے تو چمک اٹھے مرے آئنے تری نعت آئی زبان پر تو جمال حرف و نوا ملا



مرے اردگرد کے اژدہے مجھے رہن خوف نہ کرسکے کبھی تو جو مو سیٰ کے ہاتھ میں مجھے آپ سے وہ عصا ملا




Get it on Google Play



اسے اور کوئی طلب نہ تھی وہی تھا مظفر وارثی وہ جو اک فقیر سا عمر بھر ترے در پہ بیٹھا ہوا ملا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah