میرے نبی نے اتنا نوازا جھک گیا سر شکرانے میں لمحہ لمحہ گزرا میرا ان کی یاد میں
تھوڑی تھوڑی پیتا رہوں گا کب تک تیری محفل میں میخانہ ہی ڈال دے ساقی آج میرے پیمانے میں
اپنی نظر کے جام پلا کر سب کے ہوش اڑا ساقی میخاروں کی بھیڑ لگی ہے آتیرے میخانے میں
برسوں بیت گئے ہیں آقا آس لگائے بیٹھا ہوں آپ کا اِک دن آنا ہو گا میرے بھی کاشانے میں
رب کا ہے احسان نیازی اور یہ خاص عنایت ہے جیون گھڑیاں بیت رہی ہیں پیت کی پریت نبھانے میں