اے صبا سرکار کی باتیں سنا
سّیدِ ابرار کی باتیں سنا
میں درودوں کے ہوں نغمے چھیڑتا
تو ذرا سرکار کی باتیں سنا
جس سے حاصل ہو سکون دل مجھے
ہاں ذرا اس یار کی باتیں سنا
ہم نہ جانے کب مدینے جائیں گے
تو ذرا من ٹھار کی باتیں سنا
میں پڑھوں وجدان میں صل علیٰ
پیار سے دلدار کی باتیں سنا