میں برا ہوں یا بھلا ہوں میری لاج کو نبھانا مجھے جانتا ہے ساجن تیرے نام سے زمانہ
تیری عاشقی سے پہلے مجھے کون جانتا تھا تیری عشق نے بنا دی میری زندگی فسانہ
مجھے اس کا غم نہیں ہے کے بدل گئی ہے دنیا میری زندگی ہے تم سے کہیں تم بدل نہ جانا
تو نوازنے پہ آئے تو نواز دے زمانہ تو کریم ہی جو ٹھہرا تو کرم کا کیا ٹھکانہ
تو منبعِ عطا ہے کہ پکار اٹھا زمانہ وہ کرم نوازیاں کیں، کے کرم کا کیا ٹھکانہ
چوکھٹ پے آگیا ہوں سرکار آج سن لو میری دکھ بھری کہانی میرا دکھ بھرا فسانہ
رہنے دے مجھ کو اپنے قدموں کی دھول بن کر جو نہ ہو تمہیں گوارا مجھے خاک میں ملانا
تیرے نام سے ظہوری مجھے جانتی ہے دنیا تیرا جب سے ہو گیا ہوں میرا ہو گیا زمانہ
میں برا ہوں یا بھلا ہوں میری لاج کو نبھانا مجھے جانتا ہے ساجن تیرے نام سے زمانہ