لے کے پہلو میں غم امت نادار آۓ امتی امتی کہتے ہوۓ سرکار آ ۓ
کھل گۓ محفل کونین پہ کونین کے راز محرم راز نہاں واقف اسرار آ ۓ
سن کے سرکار مدینہ کی ولادت کی خبر ہر گنہگار پکارا میرے غم خوار آۓ
فرش والوں کے مقدر کا ستارا چمکا شور اٹھا کہ غریبوں کے مددگار آۓ
پھرکسےمانگنےکاہوش رہے اے اعظم بانٹنے والا اگر خود سربازار آۓ