کسی کو کچھ نہیں ملتا تری عطا کے بغیر خدا بھی کچھ نہیں دیتا تری رضا کے بغیر
کہو گدا سے، نہ دستِ طلب دراز کرے یہ در وہ ہےجہاں ملتا ہےالتجا کے بغیر
ہےذرّےذرّے میں بےشک ظہورِنورِ قدیم مگرملے گا نہیں کوۓ مصطفیٰ کے بغیر
نماز میں نہیں شامل اگر سرور حضورﷺ تو جان لو یہ کشتی ہے ناخدا کے بغیر
اسی سبب سے انہیں درگزر کی عادت ہے وہ جانتے ہیں کہ انساں نہیں خطا کے بغیر
ہر ایک چیز میسروطن میں تھی لیکن یہ دل بہل نہ سکا کوۓ مصطفیٰ کے بغیر
میں سوچتا ہوں کہ اعظم شب طویل حیات کٹے گی کیسے کسی درد آشنا کے بغیر