Kya Khudadad Aap Ki

کیا خدا داد آپ کی اِمداد ہے اک نظر میں شاد ہر ناشاد ہے



مصطفیٰ تو برسرِ اِمداد ہے عفو تو کہہ کیا ترا اِرشاد ہے



بن پڑی ہے نفسِ کافر کیش کی کھیل بگڑا لو خبر فریاد ہے



اس قدر ہم اُن کو بھولے ہائے ہائے ہر گھڑی جن کو ہماری یاد ہے



نفسِ اَمَّارہ کے ہاتھوں اے حضور داد ہے بیداد ہے فریاد ہے



پھر چلی بادِ مخالف لو خبر ناؤ پھر چکرا گئی فریاد ہے




Get it on Google Play



کھیل بگڑا ناؤ ٹوٹی میں چلا اے مِرے والی بچا فریاد ہے



رات اندھیری میں اکیلا یہ گھٹا اے قمر ہو جلوہ گر فریاد ہے



عہد جو اُن سے کیا روزِ اَلست کیوں دِلِ غافل تجھے کچھ یاد ہے



میں ہوں میں ہوں اپنی امت کے لئے کیا ہی پیارا پیارا یہ اِرشاد ہے



وہ شفاعت کو چلے ہیں پیشِ حق عاصیو تم کو مبارکباد ہے



کون سے دل میں نہیں یادِ حبیب قلبِ مومن مصطفیٰ آباد ہے



جس کو اس در کی غلامی مل گئی وہ غمِ کونین سے آزاد ہے



جن کے ہم بندے وہی ٹھہرے شفیع پھر دلِ بیتاب کیوں ناشاد ہے



اُن کے در پر گر کے پھر اُٹھا نہ جائے جان و دل قربان کیا اُفتاد ہے



یہ عبادت زاہدو بے حب دوست مفت کی محنت ہے سب برباد ہے



ہم صفیروں سے ملیں کیونکر حسنؔ سخت قید اور سنگدل صیاد ہے



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah