کون ہے سفینےمیں کس کا یہ سفینہ ہے سب سفینے والوں کی آرزو مدینہ ہے
دل کی آنکھیں کہتی ہیں دیکھو دل کی آنکھوں سے ہیں وہ جس کےسینے میں اسکا دل مدینہ ہے
حشرمیں محمد ﷺ کےاس طرح غلام آۓ نہ کوئی خوف طاری ہےنہ چہرےپہ پسینہ ہے
ہم سوالی آقا کے ہم گدا مدینے کے مصطفیٰ کی چوکھٹ ہی اپنا تو خزینہ ہے
آرزا مدینے کی لے گئ مدینے میں اب مری نگاہوں میں مدینہ ہی مدینہ ہے
پھولوں جیسی گلیاں ہیں خوشبو ہے ہواؤں میں لگتا ہے ہواؤں میں پیار ہے قرینہ ہے
میں نے پوچھا تاروں سے مدینہ کیسی بستی ہے تاروں نے کہا ناصرؔ مدینہ تو مدینہ ہے