خوشا جھوما جا رہا ہے سفینہ پہنچ جائیں گے انشاءاللہ مدینہ
اب آیا کہ اب آیا جدہ کا ساحل اب آۓ گا مکہ چلیں گے مدینہ
میں مکے میں جا کر کروں گا طواف اور نصیب آب زم زم مجھے ہوگا پینا
خدایا مدینہ نظر آۓ جوں ہی تڑپ کہ گروں دےدے ایسا قرینہ
نہ کیوں میری قسمت پر رشک آۓمجھ کو کہاں وہ مدینہ کہاں میں کمینہ
رہے وردِ لب کاش! ہر دم الہٰی مدینہ مدینہ مدینہ مدینہ
تڑپ اٹھے آقا کے دیوانے عطار مدینے کی جانب چلا جب سفینہ