Gunahon Ki Nahusat Barh Rahi Hai

گناہوں کی نحوست بڑھ رہی ہے دم بدم مولیٰ میں توبہ پر نہیں رہ پارہا ثابِت قدم مولٰی



کمر توڑی ہے عصیاں نے، دبایا نفس و شیطاں نے نہ کرنا حشر میں رُسوا، مِرا رکھنا بھرم مولٰی



گناہوں نے مجھے ہائے! کہیں کا بھی نہیں چھوڑا کرم ہو از طفیلِ سیِّدِ عَرب و عجم مولٰی!



اندھیری قبر کا احساس ہے پھر بھی نہیں جاتیں گناہوں کی خدایا عادتیں ، فرما کرم مولٰی



نہ کرنا حَشْر میں پُرسِش مری ہوبے سبب بخشش عطا کر باٖغِ فردوس از پئے شاہِ اُمَم مولٰی



گنہ کرتے ہوئے گر مر گیا تو کیاکروں گا میں بنے گا ہائے میرا کیا کرم فرما کرم مولٰی



خِرَد کرتی نہیں اب کام الٰہی! میں ہوا ناکام تجھی سے التجا ہے مجھ پہ کر رَحم و کرم مولٰی



مسلماں ہوں اگر چہ بد ہوں ، سچّے دل سے کرتاہوں ترے ہرحکم کے آگے سرِ تسلیم خم مولٰی



تو ڈراپنا عنایت کر رہیں اس ڈر سے آنکھیں تر مٹا خوفِ جہاں دل سے مٹا دنیا کا غم مولٰی



تُو بس رہنا سدا راضی، نہیں ہے تابِ ناراضی تو نا خوش جس سے ہو برباد ہے تیری قسم مولٰی



چلوں دنیا سے میں اس شان سے اے کاش! یااللہ شہِ اَبرار کی چوکھٹ پہ سر ہو میرا خم مولٰی



سنہری جالیوں کے سامنے اے کاش! ایسا ہو نکل جائے رسولِ پاک کے جلووں میں دم مولٰی



عطا کر عافیت تو نَزْع و قَبْر وحَشْر میں یارب وسیلہ فاطِمہ زَہرا کا کر لطف و کرم مولٰی




Get it on Google Play



الٰہی پُلْ صراط اِک پَل کے اندر پارکرجاؤں تو کر ایسی عنایت از پئے شاہِ حرم مولٰی



میں رحمت ، مغفِرت ،دوزخ سے آزادی کاسائل ہوں مہِ رمضان کے صدقے میں فرمادے کرم مولٰی



بَراءَ ت دے عذابِ قبر سے نارِ جہنَّم سے مہِ شعبان کے صدقے میں کر فضل و کرم مولٰی



عبادت میں ، ریاضت میں ، تلاوت میں لگا دے دل رجب کا واسِطہ دیتاہوں فرما دے کرم مولٰی



بنا مجھ کو محمد مصطَفٰے کا عاشِقِ صادِق تُو دیدے سوزِ سینہ کر عنایت چشمِ نَم مولٰی



نہیں درکار وہ خوشیاں ، جو غفلت کا بنیں ساماں عطا کر اپنی الفت اپنے پیارے کا تُو غم مولٰی



غمِ عشقِ نبی ایسا عطا فرماپئے مرشد ہو نعتِ مصطَفٰے سنتے ہی میری آنکھ نَم مولٰی



بچیں بے کار باتوں سے پڑھیں اے کاش کثرت سے ترے محبوب پر ہر دم دُرُودِ پاک ہم مولٰی



ہماری فالتو باتوں کی عادت دُور ہو جائے لگائیں مُستقل قفلِ مدینہ لب پہ ہم مولٰی



جسے نیکی کی دعوت دوں اُسے دیدے ہدایت تُو زُباں میں دے اثر کردے عطا زورِ قلم مولٰی



الٰہی ہر مبلِّغ پیکرِ اِخلاص بن جائے کرم ہو دعوتِ اسلامی والوں پرکرم مولٰی



زمانے کے مصائب نے الٰہی گھیر رکھا ہے پئے شاہِ مدینہ دور ہوں رنج و اَلَم مولٰی



رسولِ پاک کی دکھیاری امّت پرعنایت کر مریضوں ، غمزدوں ، آفت نصیبوں پر کرم مولٰی



پئے شاہِ مدینہ اب مُشرَّف حج سے فرما دے چلے عطّارؔ پھر روتا ہوا سُوئے حرم مولٰی



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah