Jahan Ka Saroor Ablagh Pe

جہل کا سرورِ ابلاغ پہ خم تو نے کیا ظلمت کفر کو خورشید حرم تو نے کیا




Get it on Google Play



بت پرستی بھی کھینچی آئی صدا پر تیری دیدۂ سنگ کو کس پیار سے نم تو نے کیا



جس سے انکار کوئی قوم نہیں کرسکتی آدمیت پہ وہ احسان وہ کرم تو نے کیا



چاند تاروں سے بھی آگے تھی رسائی تیری آسمانوں کو مشرف بہ قدم تو نے کیا



خاص ٹہری تو فقط تیری نبوت ٹہری عام اللہ کو اللہ قسم تو نے کیا



چل پڑیں لوگ بھٹک کر نہ جُدا رستوں پر اس لیے دین میں دنیا کو بھی ضم تو نے کیا



اس قدر تو کوئی ماں بھی نہ تڑپتی ہوگی جس قدر اُمت بیمار کا غم تو نے کیا



تا ابد علم کی دنیائیں کرے گا آباد حرف جو وقت کی لہروں پہ رقم تو نے کیا



شعر گوئی تو مظفر کو خدا نے بخشی اپنا مداح اِسے شاہِ امم تو نے کیا 

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah