جب وہ چہرہ دکھائی دیتا ہے عشق سجدہ دکھائی دیتا ہے
کیا ادھر سے حضورؐ گزرے ہیں چاند سا یہ دکھائی دیتا ہے
رو رہا ہے یہ کون خلوت میں غار سدرہ دکھائی دیتا ہے
سنگ اسود کو اس لئے چوموں اُن کا بوسہ دکھائی دیتا ہے
کس قدر مطمئن ہیں میرے حضورؐ گھر میں فاقہ دکھائی دیتا ہے
سارا قرآن ب سے س تلک اُن کا خطبہ دکھائی دیتا ہے
کس کے نقش قدم پہ چلتا ہوں صاف رستہ دکھائی دیتا ہے
بخدا کس قدر حیات افروز اُن کا روضہ دکھائی دیتا ہے
سارا جغرافیہ مظفر کو اُن کا حجرہ دکھائی دیتا ہے