Jab Mauzan Chherta Hai

جب موذّن چھیڑتا ہے سلسلہ تکبیر کا تَیر جاتا ہے فضاؤں میں لہُو شبیّر کا



دِین کی بنیاد جو اپنے سروں پر رکھ گئی سِیکھ لو اُس آلِ پیغمبر سے ڈھب تعمیر کا



اُس سے پُوچھو مر کے ہو جاتے ہیں زندہ کس طرح گھونٹ ڈالا جس کی شہ رگ نے گلا شمشیر کا




Get it on Google Play



گرتے گرتے بھی سنبھا لا دے گیا اِسلام کو آخری ہچکی سے کام اُس نے لِیا شہتیر کا



صبر کی ضربیں لگا کر زیدؔ کے فرزند نے توڑ ڈالا حلقہ حلقہ ظلم کی زنجیر کا



اے مرے قرآن پڑھنے والو اُس کو بھی پڑھو اِک صحیفہ وہ بھی ہے قُرآن کی تفسیر کا



کیا بصیرت تھی مظفّؔر ابنِ شہرِ عِلم کی اپنے ہاتھوں سے لِکھا ہر فیصلہ تقدیر کا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah