اذن مل جاۓ گر مدینے کا کام بن جاۓ گا کمینے کا
جا کے ان ﷺ کو دجھاؤں گا میں تو زخم دل اور دماغ سینے کا
قلب عاشق دھڑک اٹھا اک دم ذکر جب چھڑ گیا مدینے کا
میری آنکھوں سے اشک جاری ہوۓ جب چلا قافلہ مدینے کا!
اس کی قسمت پہ رشک آتا ہے جو مسافر ہوا مدینے کا
سب کو آقاﷺ بلائیں گے اک دن اذن مل جاۓ گا مدینے کا
ہوغم مصطفیٰﷺ عطا یا رب عزوجل درد بڑھتا رہے مدینے کا
نزع میں قبر میں قیامت میں تم ﷺ ہی رکھنا بھرم کمینے کا
درد رنج و الم ہوں دنیا کے ہم کو مل جاۓ غم مدینے کا
اپنے عطارؔ پر کرم کر دو سگ بنا لو اسے مدینے کا