سرہے خَم ہاتھ میرا اُٹھا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
فَضل کی رحم کی اِلتِجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
قَلب میں یاد لب پر ثنا ہے میرے ہر درد کی یہ دوا ہے
کون دُکھیوں کا تیرے سِوا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
قَلب سختی میں حد سے بڑھا ہے بندہ طالِب تِرے خوف کا ہے
اِلتجائے غمِ مصطَفٰے ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
حُبِّ دُنیا میں دل پھنس گیا ہے نَفسِ بدکار حاوِی ہوا ہے
ہائے شیطاں بھی پیچھے پڑا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
آہ! بندہ دُکھوں میں گِھرا ہے اِس کو تیرا ہی بس آسرا ہے
اِلتجائے کرم یاخُدا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
تیرا اِنعام ہے یاالٰہی کیسا اِکرام ہے یاالٰہی
ہاتھ میں دامنِ مصطَفٰے ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
عِشق دے سَوز دے چشمِ نَم دے مجھ کو میٹھے مدینے کا غم دے
واسِطہ گُنبدِم سبز کا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
ہر گنہ سے بچا مجھ کو مولٰی نیک خَصلَت بنا مجھ کو مولٰی
تجھ کو رَمضان کا واسِطہ ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
فضل کر رحم کر تو عطا کر اور مُعاف اے خدا ہر خطا کر
واسِطہ پنجتن پاک کا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
عَفو و رَحمت کا بخشش کا سائِل ہوں نہایت گنہگار و غافِل
میرا سب حال تجھ پر کھلا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
ہوں بظاہِر بڑا نیک صورت کر بھی دے مجھ کو اب نیک سِیرت
ظاہِر اچھا ہے باطِن بُرا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
بے سبب اے خدا کردے بخشش حَشر میں مجھ سے کرنا نہ پُرسِش
نام غَفّار مولیٰ تِرا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
مجھ خطاکار پر بھی عطا کر بے سبب بخش دے رَبّ اکبر
مجھ کو دوزخ سے ڈر لگ رہا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
نَزع میں ربِّ غفّار تجھ سے موت سے قبل بیمار تجھ سے
طالبِ جلوۂ مصطَفٰے ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
قبر میں مجھ کو تنہا لِٹا کر چلدیئے ہائے سارے بَرادَر
دل اندھیرے میں گھبرا رہا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
مَغفِرت کا ہوں تجھ سے سُوالی پھیرنا اپنے در سے نہ خالی
مجھ گنہگار کی اِلتجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
میرے مُرشِد جو غوثُ الوَرا ہیں شاہ احمد رضا رہنُما ہیں
یہ تِرا لُطف تیری عطا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
نارِ دوزخ سے مجھ کو اَماں دے مغفرت کرکے باغِ جِناں دے
کر دے رَحمت مِری اِلتجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
واسِطہ تجھ کو پیارے نبی کا اور اَصحاب و اٰلِ نبی کا
بخش دے مجھ کو یہ اِلتجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
یاخدا ماہِ رمضاں کے صدقے سچّی توبہ کی توفیق دیدے
نیک بن جاؤں جی چاہتا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
دَردِ عِصیاں مِٹا یاالٰہی دیدے کامِل شِفا یاالٰہی
تجھ سے بیمار کی اِلتجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
جو ہیں بیمار صحّت کے طالِب ان پہ فرما کرم ربِّ غالِب
تجھ سے رحم و کرم کی دُعا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
میں نے مانا کہ سب سے بُرا ہوں کس کاہوں ؟تیراہوں میں تراہوں
ناز رحمت پہ مجھ کو بڑا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
عیب دُنیا میں تو نے چھپائے حَشر میں بھی نہ اب آنچ آئے
آہ! نامہ مِرا کھل رہا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
عمر بدیوں میں ساری گزاری ہائے! پھر بھی نہیں شَرمساری
بخش محبوب کا واسِطہ ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
وِردِ لب کلمۂ طَیِّبَہ ہو اور ایمان پر خاتِمہ ہو
آگیا ہائے! وقتِ قضا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
یاخدا ایسے اَسباب پاؤں کاش مکے مدینے میں جاؤں
مجھ کو اَرمان حج کا بڑا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
آہ! رنج و اَلَم نے ہے مارا یاالٰہی مجھے دے سہارا
ایک غمگین دل کی صدا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
میری جان آفتوں سے چھڑانا مُوذی اَمراض سے بھی بچانا
تجھ کو صِدّیق کا واسِطہ ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
تو عَطا حِلم کی بھیک کر دے میرے اَخلاق بھی ٹھیک کر دے
تجھ کو فاروق کا واسِطہ ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
گو یہ بندہ نکمّا ہے بیکار اِس سے لے فَضل سے ربِّ غفّار
کام وہ جس میں تیری رِضا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
تیرے پیارے کی دُکھیاری اُمّت پر ہے سیلاب کی آئی آفت
رحم کر بس تِرا آسرا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
ہر طرف سے بلاؤں نے گھیرا آفتوں نے لگایا ہے ڈَیرا
تُوہی اب میرا حاجت رَوا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
اُس کی جھولی مُرادوں سے بھردے اُس کے حق میں جو بہتر ہو کردے
جس نے مجھ سے دُعا کا کہا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
عِشقِ احمد میں آنسو بہاؤں حُبِّ دُنیا سے خود کو بچاؤں
ایسی توفیق دے اِلتجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
میری دشمن سے فرما حِفاظت دین و ایماں بھی رکھنا سلامت
دَست بستہ مِری اِلتجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
مِہرباں تُو ہی، تُو ہی مددگار اُس دکھی دِل کا تو حامیِ کار
جس کو دُنیا نے ٹھکرا دیا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
سخت گوئی کی مٹ جائے خَصلَت نَرم گوئی کی پڑجائے عادت
واسِطہ خُلقِ محبوب کا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
سُنّتوں کی کروں خوب خدمت ہر کسی کو دوں نیکی کی دعوت
نیک میں بھی بنوں اِلتجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
قافِلوں میں سفر کی ہو کثرت ہم سے یوں دین کی لے لے خدمت
عاجِزانہ الٰہی دُعا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
میری بَک بَک کی عادت مِٹادے اور آنکھیں حیا سے جھکا دے
صدقہ عثماں کا جو باحیا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے
یاالٰہی کر ایسی عنایت دیدے ایمان پر اِستِقامت
تجھ سے عطارؔ کی اِلتجا ہے یاخدا تجھ سے میری دُعا ہے