Huzoor Aisa Koi Intizam Ho Jaye

حضور ایسا کوئی انتظام ہو جائے سلام کے لئے حاضر غلام ہو جائے




Get it on Google Play



میں صرف دیکھ لوں اک بار صبح طیبہ کو بلا سے پھر مری دنیا میں شام ہو جائے



تجلیات سے بھر لوں میں اپنا کاسۂ جاں کبھی جو ان کی گلی میں قیام ہو جائے



حضور آپ جو سن لیں تو بات بن جائے حضور آپ جو کہہ دیں تو کام ہو جائے



حضور آپ جو چاہیں تو کچھ نہیں مشکل سمٹ کے فاصلہ یہ چند گام ہو جائے



ملے مجھے بھی زبانِ بوصیری و جامی مرا کلام بھی مقبولِ عام ہو جائے



مزا تو جب ہے فرشتے یہ میں کہہ دیں صبؔیح مدحت خیر الانام ہو جائے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah