Hub e Dunya Na Dekho

حُبِّ دُنیا نہ دیکھ میری طرف ‘ اِک نگہبان میرے اندر ہے زندگی تُو نہ مُجھ پہ حُکم چلا ، میرا سُلطان میرے اندر ہے



پسِ دیوار تک شہود مِرا ، رقبہ دِید بے حدود مرا دانہء عِشق ہے وجود مِرا ، کھیت کھلیان میرے اندر ہے



اِک نظر دوجہاں کے مونس کی ‘ روشنی ہے مِری مجالس کی کی مُحمّؐد نے تربیت جس کی ‘ وہی انساں میرے اندر ہے



دَم ِ ہجرت جو غارِ ثَور میں تھا ، ہر اُفق اُس کی فردِ غَور میں تھا ایک حسّان اُس کے دَور میں تھا ایک حسّان میر ے اندر ہے



زند گی مُجھ کو آئنہ نہ دِکھا ، دیکھنا ہے تو دیکھ دِل میرا میرے کردارِ ظاہری پہ نہ جا ، میری پہچان میرے اندر ہے



کِس قدر مہرباں ہے مُجھ پر وہ ، مُجھ کو پیارا ہے سب سے بڑھ کر وہ رحمتوں کا ہے اِک سمندر وہ اور طوفان میرے اندر ہے




Get it on Google Play



جہلِ انسانیت سے عاری ہوں والی ِ علم کابھِکاری ہُوں چہرہء مصطفےٰ کا قاری ہُوں سارا قُرآن میرے اندر ہے



میرے فن کی مطفّؔر آوازیں صرف گونجا کریں گی دُنیا میں وہ خُدا کو سنائے گا نعتیں جو خوش الحان میرے اندر ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah