عیدِ مِیلاد النبی ﷺ ہے دل بڑا مسرور ہے عید دیوانوں کی تو بارہ ربیؑ النور ہے
اس طرف جو نورہےتو اس طرف بھی نور ہے ذرہ ذرہ سب جہاں کا نور سے معمور ہے
ہر ملک ہے شادماں خوش آج ہراک حور ہے ہاں مگر شیطاں بمع رُفقا بڑا رنجار ہے
آمدِ سرکار ﷺ سے ظلمت ہوئی کافور ہے کیا زمیں کیا آسماں ہر سمت چھایا نورہے
جشنِ میلاد النبی ﷺ ہے کیوں نہ جھومیں آج ہم مُسکراتی ہیں بہاریں سب فضا پُر نور ہے
غم کے بادل چھٹ گۓہر غم کا مارا جھوم اٹھے آگیا خوشیاں لۓ ماہِ ربیع النور ہے
آمنہ تجھ کو مبارک شاہ ﷺ کی میلاد ہو تیرا آنگن نور بلکہ گھر کا گھر سب نور ہے
آج دیوانے مدینے کےسبھی ہیں شادماں میٹھے آقا کی ولادت سےہراک مسرورہے
بخشدےمجھ کو الہیٰ بہرِ میلاد النبی ﷺ نامۃ اعمال عصیاں سے مرا بھرپور ہے
گنبد خضریٰ کا اس کو بھی تواب دیدار ہو یا الہیٰ جو مدینے سے ابھی تک دور ہے
شان کیا پیارے عمامے کی بیاں ہو یانبی ﷺ تیری نعلِ پاک کا ہر ذرہ رشکِ طور ہے
ہاۓ صد افسوس! فیشن کی نحوست چھا گئ آہ! امت آپ کی اب سنتوں سے دور ہے
وہ پلا مۓ اہل محشر دیکھتے ہی بول اٹھیں آگیا عطارؔ دیکھو عشق میں مخمور ہے