دوجہاں کے والی کا دوجہاں پہ سایا ہے اُن کو تو خدانےاُن کی مرضی سے بنایا ہے
نوری نوری تلوے ہیں کیسےپیارےجلوےہیں چاند جن کے جلووں کی بھیک لینے آیاہے
نبیوں نے سلامی دی ولیوں نے غلامی کی سر پہ اُن کے خالق نے تاج وہ سجایا ہے
کرتے ہیں جفائیں جودیتے ہیں دعائیں وہ سینے سے لگایا اُس کوجس نے بھی ستایا ہے
موج میں جب آتے ہیں تاجور بناتے ہیں سب پہ ہے کرم ناصر اپنا یا پرایا ہے