دیکھنا تو ہےبڑی بات شہ بطحیٰ کو دیکھنےوالوں کےبھی تیورنہیں دیکھے جاتے
رحمت شاہ مدینہ کا کرم کام آیا ورنہ اعمال نہ تھے ایسےکہ بخشےجاتے
کی نہ کعبہ کی زیارت بھی بغیرآقا کے درس عثمان عجب دے گۓ جاتے جاتے
کون سرکار کو سرتا بہ قدم دیکھے گا پاۓ اقدس بھی برابر نہیں دیکھے جاتے
نور کی حد میں فقط نورہی جا سکتا ہے آپ فقط ہوتے بشر عرش پہ کیسے جاتے
سایہ گنبد خضریٰ جنہیں اپناتا ہے نورِ حق سے ہیں وہی قلب اجالے جاتے
نورِ باطن سے مدینے کے نظارے دیکھو صرف آنکھوں سےیہ منظرنہیں دیکھےجاتے
زندگی دوری سرکار میں خود موت ہےشوق ہم ہیں ہر سانس میں اپنےسےبکھرتے جاتے