Aye The Saari Subhon Ke

آئے تھے ساری صبحوں کے سالار خواب میں رہتا ہوں اس کے بعد سے بیدار، خواب میں



حاضر ہوا تھا زہر گنہ میں بجھا ہوا تریاق دے گئے مرے سرکار خواب میں



سوتے میں بھی درود ہے میری زبان پر تصویر بھی ہے آئینہ بردار خواب میں



اس ایک رات کا بڑا احسان مند ہوں دروازے لیکر آگئی دیوار خوا ب میں



آنکھوں کی بھیڑ لگ گئی سارے وجود پر دیکھا جو ان کو میں نے لگاتار، خواب میں




Get it on Google Play



بیداریوں کے حبس سے پیچھا چھڑا لیا گھر لے لیا ہے ایک ہوادار خواب میں



آتی ہیں انکی رحمتیں مجھ کو خریدنے لگنے لگا ہے عشق کا بازار خواب میں



کتنا کرم ہے تجھ پہ مظفر، حضورؐ کا تعمیر ہو گیا ترا کردار خواب میں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah