Alvida Aye Sabz Gumbad

اَلوَداع اے سبز ُگنبد کے مکیں الفراق اے رَحْمَۃٌ لِّلْعَالَمِیں



اَلوَداع اے مظہرِ ذاتِ خدا الفراق اے خلق کے مشکل کشا



اَلوَداع اے شہرِ پاکِ مصطفیٰ الفراق اے مَہْبِطِ وَحیِ خدا



جارہا ہے اب ہمارا قافلہ اے دَر و دِیوارِ شہرِ مصطفٰی



یاد تیری جس گھڑی بھی آئے گی ہے یقیں دل کو بہت تڑپائے گی



اے دلوں کے چین اے پیارے نبی لو غلاموں کا سلامِ آخری



دُور سے آئے تھے پردیسی غلام عرض کرنے کو غلامانہ سلام



آستانہ سے وَداع ہوتے ہیں اب یہ تو فرماؤ کہ بلواؤ گے کب



چشمِ رَحمت سے نہ تم کرنا جدا رکھنا اپنے سائے میں ہم کو سدا



اے مدینہ والو تم سب خوش رہو دامنِ محبوب میں پھولو پھلو



عرض اتنی ہے مگر اے دوستو یاد ہم کو بھی کبھی کر لیجیو



آخری دِیدار ہے اے زائرو خوب جی بھر کر یہ گنبد دیکھ لو




Get it on Google Play



کیا خبر ہے خوب دل میں سوچ لو پھر مقدر میں ہو آنا یا نہ ہو



یہ کوئی دَم میں چھپا جاتا ہے اب فاصلہ کوسوں ہوا جاتا ہے اب



پھر کہاں تم اور کہاں یہ دوستو دِید آخر کو غنیمت جان لو



ہے دعا سالکؔ کی اے بارِ خدا زندگی میں پھر مَدینہ دے دکھا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah