اللہ نے تمہیں جتنے ناموں سے پکارہ ہے ہر نام ہے اک جلوہ ہر جلوہ ادارہ ہے
طیبہ میں جدھر دیکھو رحمت کا نظارہ ہے سو طور تجلی ہیں بجلی نہ شرارہ ہے
سیرت کا ہر اک پہلو،اعجاز دل آرا ہے تلوار نہیں ماری، کردار سے مارا ہے
کس ڈھنگ سے اللہ نے تم کو سنوارہ ہے خلقت بھی تمہاری ہے خالق بھی تمہارا ہے
مازاغ نگاہیں تو مازاغ نگاہیں ہیں قدموں کے نظارے کا کس آنکھ کو یارا ہے
کتنوں کے دماغوں میں تھی عرش کی اونچائی معراج نے کس کس کا پارہ نا اتارا ہے
قرآں کو نہ سمجھے تو کیا سمجھیں گے سیرت کو قرآن کا ہر پارہ سیرت کا شمارہ ہے