ایسا لگتا ہے مدینے جلد وہ بلوائیں گے جائیں گے جاکر انہیں زخمِ جگر دکھلائیں گے
وہ اگر چاہیں گے تو ایسی نظرفرمائیں گے خوب روئیں گے پچھاڑوں پرپچھاڑیں کھائیں گے
موت اب تو گنبدِ خضریٰ کےساۓ میں مِلے کب تک آقاﷺ دربدرکی ٹھوکریں ہم کھائیں گے
اے خوشا! تقدیر سے گر ہم کو منظوری مِلی رکھ کے سر دہلیز پر سرکارﷺ کی مرجائیں گے
روتے روتے گرپڑیں گے اُن کے قدموں میں وہاں روزِ محشر شافعِ محشرﷺ نظر جب آئیں گے
خلد میں ہوگا ہمارا داخلہ اس شان سے یارسول اللہﷺ کانعرہ لگاتے جائیں گے
حشر میں کیسے سنبھالوں گا میں اپنےآپ کو آ میرے عطارؔ آ! وہ جب وہاں فرمائیں گے