Aankh Bhar Kar Kissy Qousain

آنکھ بھر کر کسے قوسین مکیں دیکھتے ہیں آنکھ رہتی ہے کہیں اور کہیں دیکھتے ہیں سیرت پاک کا ہر رخ ہے منور اتنا جگمگاتی ہوئ قرآں کی جبیں دیکھتے ہیں دائرہ کتنا ہے نظروں کا خدا ہی جانے عرش اور فرش کو یکساں شہ دیں دیکھتے ہیں ان کی عظمت کو کہاں فرش نشیں سمجھیں گے جن کو حیرت سے سب افلاک نشیں دیکھتے ہیں a روح کرتی ہے طوافِ در اقدس جب بھی ہم تو سرتا بہ قدم خود کو جبیں دیکھتے ہیں اس قدر گنبد خضریٰ کی فضا روشن ہے دیکھنے والے خدا کو بھی یہیں دیکھتے ہیں شوق موقوف نہیں عشق نبی قربت پر دور والے بھی انہیں دل کے قریں دیکھتے ہیں




Get it on Google Play



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah