Ho Gaya Ya Ghous

ہوگیا یاغوث میں برباد ہوتے آپ کے رہ گیا میں بے کس و ناشاد ہوتے آپ کے



گھوم پھر کر دیکھا سب دروازے مجھ پر بند ہیں اب کدھر جاؤں شہِ بغداد ہوتے آپ کے



کربلا والوں کا صدقہ مجھ دُکھی پر رحم کر اب کہاں جا کر کروں فریاد ہوتے آپ کے



دیس چھوٹا سارے ساتھی چل دیئے منہ موڑ کر رہ گیا پردیس میں ناشاد ہوتے آپ کے



سیدا بغداد والے یہ مدد کا وقت ہے مجھ پہ کیسی پڑگئی اُفتاد ہوتے آپ کے



تم سخی ابن سخی ابن سخی ہو ُخسروا یہ گدا کس کو کرے پھر یاد ہوتے آپ کے



تم شہِ بغداد مولا میں غلامِ خانہ زاد رنج و غم سے کیوں نہ ہوں آزاد ہوتے آپ کے



عبدِقادر آپ ہیں ہر شے پہ قادر آپ ہیں پھر کہوں کس سے پئے اِمداد ہوتے آپ کے



آپ کا ارشادِ عالی ہے مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ رَنج میں ہے سالکِؔ ناشاد ہوتے آپ کے




Get it on Google Play



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah